نمیرہ سلیم پاکستان کی پہلی خاتون خلا باز جو کہ جنوبی فرانس میں مقیم پاکستانی عورت جس کی عمر44 سال ،نمیرہ سلیم کا نام خلا باز میں شامل ہو گیا۔نمیرسلیم کا کہنا تھا کہ میری یہ دیرینہ خواہش تھی کہ میں اس دنیا سے باہر دیکھوں اور عام لوگوں سے کچھ نیا کروں ۔خلائی سفر ۔کے لئے برطانوی خلائی سپیس کا ٹکٹ لینے کے لئے 2 لاکھ ڈالر کا ٹکٹ حاصل کیا

نمیرہ نے اپنا نام خلا میں جانے والوں میں لکھا رکھا تھا جس کا نام لسٹ میں آگیا۔اس سلسلے میں ہزاروں درخواستیں جمع کروا رکھی تھی جو کہ 2015 میں نمیرہ نے خلائی ٹرسٹ کی بنیاد رکھی تھی تاہم نمیرہ سلیم پاکستانی کی پہلی خلاباز خاتون بنی جس نے 21 اپریل 2007قطب شمالی پاکستان کی نمائندگی کی اور پاکستانی پرچم لہرایا وہ پرچم جو پرویز مشرف نے انہیں 2007 جنوری 29 کو دیا تھا۔
نمیرہ سلیم گزشتہ 13سال سے خلائی برطانیہ میں سیاحت میں کام کر رہی ہے۔نمیرہ سلیم نے 10جنوری 2008ء میں قطب شمالی میں قدم رکھا لہذا وہ پہلی پاکستانی خاتون کہلائیں جس نے پاکستان کا جھنڈا لہرایا وہ جھنڈا پاکستان کےنگراں وزیر اعظم میاں محمد سومرہ جنہوں نے جھنڈا دیا۔
نمیرہ سلیم پاکستان کی پہلی خاتون تھیں جو کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی مائونٹ ایورسٹ /کوہ ہمالہ سے بھی اونچی چھلانگ لگائی۔نمیرہ سلیم 1975 میں کراچی میں پیدا ہوئی نمیرہ سلیم نے ہوفسٹرایونیورسٹی نیویارک سے تجارت میں بیچلر کیا۔ تاہم تعلیم مکمل کرنے کے بعد واپس پاکستان آئیں اور اقوام متحدہ کلچر ایکسچینچ پروگرام بین الاقوامی اکنامکس اور بزنس منیجمنٹ ایسویسی ایشن کی صدر رہی۔

ننمیرہ سلیم 1997 میں مونا ملک میں منتقل ہو گئیں۔نمبیرہ نہ صرف خلا باز ہیں بلکہ شاعری اور موسقی میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں اور اس پر بھی