احساس آمدن پرگرام

پروگرام کا تعرف:۔

احساس کفالت پروگرام کے تحت حکومتِ پاکستان نے ایک نیا اقدام شروع کیا ہے جس کے تحت حکومت کا مقصد غریب عوام کو ذریعہِ معاش اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ احساس آمدن پروگرام حکومت کا غریب عوام کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کا ایک اہم اقدام ہے۔ آمدن پروگران حکومت کا اثاثہ جات کی منتقلی کا پروگرام ہے۔ جس کا ابتدائی مقصد عوام کے ملازمت کے مواقع پیدا کرنا ہے اور کاروبار کی بڑھوتری کرنا ہے۔ احساس آمدن پروگرام کے تحت مستحق افراد کو اثاثے فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ غریب عوام اپنے آپ کو معاشی طور پر بہال کرسکیں۔ پروگرام کے تحت منتقل کئےجانے والے اثاثہ جات میں مویشی، ذرعی آلات، چنگچی رکشہ پاڈی، چھوٹے دکانداروں اورچھوٹے کاروباری اداروں کےلئے آلات شامل ہیں۔ احساس آمدن پروگرام کا کل تخمینہ لاگت 15 ارب روپے ہے۔

پروگرام پر عملدرآمد کا نظام:۔

اس پروگرام پر عملدرآمد منتخب کردہ اضلاع میں مقامی شراکتی اداروں کے ذریعے جاری ہے۔ گاؤں اور دیہات کی سطح پرکمیونٹی ادارے پہلے سے موجود ہیں۔ اثاثوں کی تقسیم کی نشاندہی کے مقامی گاؤں یا دیہات کی سطح پر تنظیم، شراکتی ادارے کے تعاون سے مقامی طور پر اثاثے خریدے جاتے ہیں اور گھرانوں میں تقسیم کئے جاتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت وہ مستحقین جن کوپہشہ ورانہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہیں مستند تربیتی اداروں کے ذریعے پیش کردہ کورسز میں شرکت کےلئے مدد کی جاتی ہے۔ اور اہل گھرانوں کے استعمال اور کاروباری منصوبہ بندی سے متعلق تربیت کی جاتی ہے۔

اہلیت کا معیار:۔

اس پروگرام کے مطابق غربت کے سکور کی بنیاد پر شناخت کئےگئے گھرانوں کےلئے ذریعہ معاش میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تیار کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔ جن کےلئے غریب خاندانوں کے افراد اپنی مہارتوں کو استعمال میں لانے کےلئے اثاثے فراہم کئے جاتے ہیں۔

پروگرام کا ہدف:۔

یہ پروگرام پاکستان کے چاروں صوبوں کے 23 غریب ترین اضلاع کی 375 دیہی یونین کونسلوں میں شروع کیا گیا ہے۔
جسمیں 200000 غریب گھرانے پیداواری اثاثے یا پیشہ وارانہ حاصل کر سکیں گے۔
جن میں تقریباً 60 ٪ خواتین شامل ہونگی۔
اور 30٪ مستحقین نوجوان شامل ہونگے۔
اور ساتھ ہی 221926 بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

مزید معلومات کےلئے مستحقین امیدوار احساس ڈیجیٹل کفالت پروگرام کی مرکزی ویب سائٹ پر رابطہ کریں۔

Leave a Comment